:


                                                                   تقدیم 


ڈاکٹر اسرار احمد رحمہ اللہ کے اعلیٰ شخصی احوال اور گرانقدرعلمی‘دینی و قرآنی خدمات کا اعتراف صرف اُن کے معتقدین ہی کو نہیں‘ بلکہ اس دور کے ہر باشعور مسلمان کو ہے۔ دروسِ قرآن کے ذریعے قرآنی تعلیمات کا عوامی سطح پر فروغ اور علومِ دینیہ کو جدید دور کےidiomمیں پیش کرنا‘ڈاکٹر صاحبؒ کا طرۂ امتیاز ہے۔ ڈاکٹر صاحبؒ کا شمار دورِ جدید کے عظیم دینی سکالرز میں ہوتا ہے اور پاکستان ہی نہیں‘بلکہ دوسرے اسلامی ممالک میں بھی ڈاکٹر صاحب کو عقیدت اور ان کی جملہ خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ڈاکٹر صاحب ؒ کی خدمات کو ایک جملہ میں یوں بیان کیا جاسکتا ہے کہ آپؒ نے اسلام‘ قرآن‘ قرآنی تعلیمات‘ تعلیم و تربیت ‘ نظامِ خلافت کا قیام‘ پاکستان اور پھر اُمت مسلمہ سے متعلقہ امور کے بارے میںانتہائی انہماک ‘ دل سوزی اور تندہی سے خدمات‘ زندگی کے آخری لمحوں تک انجام دیں۔ ڈاکٹر صاحب کی انہی خدمات کو دیکھتے ہوئے مختلف یونیورسٹیز میں ڈاکٹر صاحب کے سوانح اور اُن کی خدمات کو مقالہ جات کا موضوع بنایا گیا ہے اور زیر نظر کتاب’’ڈاکٹر اسرار احمدؒ کی شخصیت اور دینی خدمات‘‘بھی درحقیقت ایک مقالہ ہی ہے جولاہور یونیورسٹی‘ ایم ایس اسلامک سٹڈیز کی طالبہ محترمہ رافعۃالجبین کا تحریر کردہ ہے۔مقالہ کا اسلوب اور تحقیقی کام مقالہ نگار کی اَن تھک محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انتساب سے یہ پتہ چلتاہے کہ محترمہ انتہائی خوش قسمت ہیں کہ جنہیں انتہائی مہربان اور بہت تعلیم یافتہ والدین کی بہت مثبت اور مکمل راہنمائی اور تعاون قدم بقدم میسر ہے۔
                           مقالہ نگار نے مقدمہ میںاپنے مقالہ کی غرض وغایت پر احسن طریقے سے روشنی ڈالی ہے اورپھر اس مقالہ کو پانچ ابواب میں تقسیم کرکے ڈاکٹر صاحب کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو بہت ہی عمدہ اور احسن طریقے سے ایک تصویر کشی کے روپ میں سمیٹا ہے۔یہ مقالہ ڈاکٹرصاحب کی زندگی کے ابتدائی ایام سے لے کر تا دمِ آخرایک مجاہدانہ کردارکا بھرپور تبصرہ ہے۔
مقالہ ہٰذامیں حقیقت دین‘مطالباتِ دین ‘احیائے اسلام‘اسلامی تحریکوں‘منہج انقلابِ نبویؐ اور خاص طور پر نظامِ خلافت کے حق میں ڈاکٹرصاحبؒ کی خدمات کا تذکرہ موجود ہے‘یہی وجہ ہے