ہم اور ہمارا گھر
تنظیم اسلامی کا گزشتہ سالانہ اجتماع ۲۵ تا ۲۷ نومبر ۲۰۱۶ء کومرکزی اجتماع گاہ بہاولپور میں منعقد ہوا ‘جس میں امیر تنظیم اسلامی حلقہ کراچی شمالی محترم شجاع الدین شیخ صاحب نے ’’ہم اور ہمارا گھر‘‘ کے موضوع پر خطاب فرمایا۔یہ خطاب ماہنامہ میثاق نومبر ۲۱۰۷ء میں شائع کیا گیا اور اب کتابچے کی صورت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ اس کی ترتیب و تسوید قرآن اکیڈمی شعبہ مطبوعات کے ساتھیوں حافظ محمد زاہد اور مرتضیٰ احمد اعوان نے کی ہے۔ (ادارہ)
خطبہ مسنونہ کے بعد:
اعوذ باللّٰہ من الشَّیطٰن الرَّجیم ۔ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
{یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا قُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ وَ اَہۡلِیۡکُمۡ نَارًا} (التحریم:۶)
{وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ اتَّبَعَتۡہُمۡ ذُرِّیَّتُہُمۡ بِاِیۡمَانٍ اَلۡحَقۡنَا بِہِمۡ ذُرِّیَّتَہُمۡ وَ مَاۤ اَلَتۡنٰہُمۡ مِّنۡ عَمَلِہِمۡ مِّنۡ شَیۡءٍ ؕ} (الطور:۲۱)
معزز سامعین کرام!اس وقت ہمارا موضوع ہے’’ہم اور ہمارا گھر‘‘۔اس سے پہلے تعلق مع القرآن ‘ تزکیہ نفس اور توبہ کی تاثیرسے جو بات پہلے دن شروع ہوئی تھی‘ الحمد للہ وہ فرائض دینی کے جامع تصور‘اجتماعیت کی ضرورت واہمیت‘دین کا انقلابی تصوراور پھر منہج انقلابِ نبوی ﷺ سے ہوتی ہوئی اسلام کے نظامِ عدلِ اجتماعی ‘جو ربِّ کائنات نے ہمیں عطا فرمایاہے‘تک پہنچ گئی۔اس سے شاید محسوس یہ ہوا کہ ہم تدریجاً بہت اوپر چلے گئے اور اِس وقت کے موضوع سے محسوس ہورہا ہے کہ ہم بہت نیچے آ رہے ہیں‘تو اس سوال کو حل کر لیتے ہیں۔
امیر محترم بھی ہمیں بار بار قراردادِ تا ٔسیس پڑھاتے ہیں اور یاد دہانی کراتے ہیں کہ دین کا اصل مخاطب فرد ہے ‘اور جب فرد سے بات آگے بڑھے گی تو’’الاقرب فالاقرب‘‘ کی بنیاد پر