:


درس ۱۷

جہاد و قتالِ فی سبیل اللہ کے موضوع پر
قرآن حکیم کی جامع ترین سورۃ
سُورۃ الصَّف 


                           مطالعۂ قرآن حکیم کے جس منتخب نصاب کا ہم سلسلہ وار مطالعہ کر رہے ہیں اس کے چوتھے حصے میں سورۃ الحج کے آخری رکوع کے بعد اب ہمیں بالترتیب سورۃ الصف اور سورۃ الجمعہ کا مطالعہ کرنا ہے۔ یہ دونوں سورتیں ایک حسین و جمیل جوڑے کی صورت میں ’’سلسلۂ مُسَبِّحات‘‘ کے بالکل وسط میں وارد ہوئی ہیں۔ اس سے قبل سورۃ التحریم کے درس کے ضمن میں بھی یہ بات عرض کی جا چکی ہے کہ قرآن مجید کی اکثر سورتیں جوڑوں کی شکل میں ہیں۔ کسی ایک مضمون پر ‘ جس کے دو رُخ یا دو پہلو ہوں‘بالعموم دو علیحدہ سورتوں میں بحث ہوتی ہے اور دونوں سورتیں مل کر اس ایک مضمون کی تکمیل کرتی ہیں۔
قرآن حکیم کی سورتیں اور آیات
                                  اس مرحلے پر چونکہ ہم قرآن حکیم کی ایسی دو سورتوں کا مطالعہ کرنے والے ہیں جن کا باہم جوڑا ہونا بہت نمایاں ہے ‘ لہذا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اس موقع پر مصحف کی ترتیب سے متعلق اور سورتوں کی گروپ بندی (grouping) کے بارے میں کچھ بنیادی باتیں عرض کر دی جائیں‘ تاکہ قرآن مجید کے ساتھ ایک مجموعی اور عمومی تعارف اور اس کے ساتھ ایک ذہنی مناسبت پیدا ہونے میں مدد مل سکے۔
                                       اس سے پہلے عرض کیا جا چکا ہے کہ قرآن مجید کی اکائی ’’آیت‘‘ ہے اور قرآن حکیم چھ ہزار سے زائد آیات پر مشتمل ہے۔ آیت کے معنی ہیں نشانی۔ اس لفظ سے دراصل اس حقیقت کی جانب